وزارت خارجہ نے پاک ایران بارڈر پر 1080 کلوميٹر تک باڑ لگانے کیلئے این اوسی جاری کردیا
اسلام آباد : پاکستان،افغان سرحد کے بعد پاک ایران پر بھی باڑ لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ایک ہزار 80 کلومیٹر طویل پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کیلئے این اوسی بھی جاری کردیا۔
وفاقی حکومت باڑ کی تنصیب پر دومرحلوں میں 30ارب روپے جاری کرے گی۔ پہلے مرحلے میں جون 2020 تک 3 ارب 28 کروڑ جبکہ دوسرے مرحلے میں آئندہ مالی سال کے دوران 26 ارب 92 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے۔
چیدگی جیوانی کے علاقے میں 518 کلومیٹر طویل باڑ نصب کی جائیگی جس پر 12ارب روپے لاگت آ ئیگی۔ اس علاقے میں 11 بارڈر قلعے تعمیر ہونگے سرویلنس سسٹم پر 1ارب روپے لاگت آ ئیگی۔
چیدگی تفتان کے علاقے میں 9 ارب 40 کروڑ روپے کی لاگت سے 389 کلومیٹر بار نصب کی جائے گی۔اس علاقے میں 80 قلعے تعمیر کئے جائینگے جن پر 58 کروڑ روپے سرویلنس سسٹم پر 78 کروڑ روپے لاگت آئیگی۔
رباط تفتان کے علاقے میں 171 کلومیٹر طویل باڑ نصب کی جائیگی جس پر 4 ارب 16کروڑ روپے لاگت آ ئیگی، اس علاقے میں 34قلعے تعمیر کئےجائینگے ۔
پاک ایران سرحد پر باڑ کی
تنصیب سے سٹریٹجک، دفاعی اور معاشی فوائد کیساتھ انسانی سمگلروں کا نیٹ ورک کا خاتمہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ 50 ارب روپے سالانہ مالیت کی پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بھی روکی جاسکے گی۔
پاک ایران سرحد پر باڑ کی تنصیب کو سٹریٹجک ترجیح قرار دیدیا گیا ہے، باڑ کی تعمیر کا کنٹریکٹ اور طریقہ کار ڈیفنس سروس ریگولیشن کے تحت ایوارڈ کیا جائیگا۔
No comments